چمک دار دانت
دانتوں کی صفائی کے دوران فلاس کرنا یعنی دانتوں کے درمیان کی جگہ کو صاف رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔اگر فلاس نہ کیا جاۓ تو مسوڑھے خراب ہو جاتے ہیں اور دانتوں سے الگ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ دھاگے سے فلاس سب سےاچھا ہوتا ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آپ کو اپنے دانتوں کی صفائی کے ساتھ ساتھ بچوں کے دانتوں کا بھی خیال رکھنا چاہئے ۔دانت میں خرابی کی صورت میں جتنی جلد ہو ڈینٹسٹ سے رابطہ کریں۔ دانت نکلوانے کی بجاۓ اس کے علاج پر تو جہدینی چاہئے۔دانت سفید نہ ہوں تو چہرہ برالگتا ہے دوسرا یہ کہ دانتوں کی گندگی ہماری خوراک کے ساتھ معدے میں جا کر خرابی پیدا کرتی ہے دانت صاف ہوں گے تو صحت بھی اچھی ہوگی پہلے زمانے میں اتنے ٹوتھ پیسٹ نہیں ملتے تھے جتنے کہ آج کے دور میں دستیاب ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ بے شمار دانتوں کی تکالیف بھی بچوں اور بڑوں میں شدت کے ساتھ نظرآ رہی ہیں۔دانت چمک دار بنانے کیلئےایک چائے کا چمچ کھانے کا، میٹھاسوڈا ایک چمچ، پساہوانمک، پساہواسہا گہ لےکر شیشی میں رکھ لیں۔ روزانہ اس سےدانت صاف کریں دانت چمک جائیں گے اور اگر نمک سرسوں کے تیل میں ملا کردانتوں پر ملا جاۓ تو دانتوں کی پیلاہٹ دور ہو جاۓ گی اور آپ کے دانت خوبصورت اور چمکدار ہو جائیں گے۔
خوب صورت چمکدار دانت پروقارشخصیت کے علاوہ اچھی صحت کی علامت بھی ہوتے ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دانتوں سے خون نکلنے کو ہرگز معمولی نہ سمجھیں۔ کیونکہ دانتوں سے خون نکلنا انفکشن کی علامت ہے۔اس سے دانت کمزور ہوکر متاثر ہوتے ہیں اور جھڑ بھی سکتے ہیں۔اس کے علاوہ پائیریا کا مرض بھی ہوسکتا ہے۔