جس پر قے نے غلبہ کیا اس پر قضا نہیں اور جس نے قصداً قے کی اس پر روزہ کی قضا ہے۔
(جامع الترمذی ج2,ص173،الحدیث720)
روزے کی حالت میں آنسو منہ میں گیا اور اسے نگل لیا اگر ایک قطرہ یا دو قطرہ ہے تو روزہ نہیں ٹوٹا اگر زیادہ ہے کہ اس کی نمکینی پورے منہ میں محسوس ہوئی تو روزہ ٹوٹ گیا یہی حکم پسینہ کا بھی ہے
بہار شریعت حدیث 5 صفحہ 98
جس روزہ دارنے بھول کر کھایا یا پیا وہ اپنے روزہ کو پورا کرے کہ اُسے اﷲ عزوجل نے کھلایا اور پلایا
(صحیح مسلم الحدیث 1155 ص582)
دانتوں سے خون نکلا مگر حلق سے نیچے نہیں اترا روزہ نہیں ٹوٹا
(درمختار،ج 3 ص 367 کتاب الصوم باب مایفسدالصوم الخ)
ســـــوال: کیا معتکف کے لیے اعتکاف کے دوران خاموش رہنا ضروری ہے؟
جوابـــــ: معتکف کے لیے اعتکاف کے دوران خاموش رہنا ضروری نہیں ہے بلکہ خاموشی کو ثواب سمجھ کر خاموش رہنا مکروہِ تحریمی ، ناجائز و گناہ ہے۔ اور اگر خاموش رہنا ثواب کی بات سمجھ کر نہ ہو تو کوئی حرج و گناہ نہیں ، اور بری باتوں سے خاموش رہنا تو بہت اعلٰی چیز ہے۔ (بہار شریعت)