دوفرشتے زمین پر اترے
حضرت ابراہیم ادھم اپنی حیات نا پائیدار کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوۓ فرماتے ہیں کہ
’’ایک دفعہ میں رات کو عبادت وریاضت کے بعد فارغ ہو کر
لیٹا ہی تھا کہ مجھے نیند آ گئی۔ ان دنوں میں بیت المقدس کے
پاس ہی ٹھہرا ہوا تھا۔ رات گئے دوفرشتے آۓ اور آپس میں
گفتگو کرنے لگے۔ ایک نے دوسرے سے پوچھا:
یہاں پر کون ہے؟‘‘
دوسرے نے جواب دیا:” یہ ابراہیم ادھم ہے۔
پہلا فرشتہ بولا: ’’اچھا تو یہ وہی ابراہیم ادھم ہے جس کے
مراتب میں سے اللہ تبارک و تعالی نے ایک مرتبہ کم کر دیا
ہے۔
دوسرے فرشتے نے پوچھا ”ایسا کس طرح ہوا؟‘‘
پہلے نے جواب دیا:
’’ابراہیم ادھم نے بصرہ میں ایک دکاندار سے چوہارے
خریدے تو دکاندار کے چھوہاروں میں سے ایک چو ہارا تول
سے زائد ابراہیم ادھم کے چھوہاروں میں گر گیا۔ اس وجہ سے
ابراہیم ادھم کا ایک مرتبہ کم ہو گیا۔‘‘
ابراھیم ادھم فرماتے ہے میں نے جیسے ہی یہ سنا تو میں نے فورا زاد راہ لیا اور بصرہ پہنچا۔ اب میں اس دکاندار کی
دکان پر پہنچا جہاں سے میں نے چھوہارے لئے تھے۔ میں نے اس دکاندار سے پھر
چھوہارے خریدے اور پھر ایک چھو ہارا اس دکاندار کے چھوہاروں میں ڈال دیا تا کہ
سابقہ صورت کی تلافی ہو سکے۔ اس کے بعد میں بیت المقدس واپس پہنچا اور اسی جگہ پر آکر سو گیا ۔
جب رات کافی بیت چکی تو وہی دونوں فرشتے پھر وہاں پر اترے۔ ایک نے
دوسرے سے پوچھا:
’’یہاں پر کون ہے؟‘‘
دوسرے فرشتے نے کہا: ’’میرابراہیم ادھم ہے ۔‘‘
پہلے فرشتے نے کہا: ’’اچھا تو یہ وہی ابراہیم ادھم ہے جس نے
چیز کو اس کی جگہ واپس کر دیا اور اس کا جو درجہ کم کر دیا گیا تھا
پھر بلند کر دیا گیا ۔