Muhammad Bin Qasim Story (History) In Urdu

8:05 PM


جس زمانے کا ہم ذکر کر رہے ہے. اس زمانے میں سب تاجر خلیج فارس اور بحیرہ عرب کے راستے دور دور تک تجارت کا مال لے جاتے تھے اور ان میں سے بہت سے انھی مشرقی ممالک میں آباد ہوگے تھے. ایک دفعہ لنکا سے ایک جہاز بصرہ جا رہا تھا جس میں بہت سے قیمتی تحفے تحائف کے علاوہ یتیم بچے اور بیوہ عورتیں بھی تھی. اس جہاز کو بحری ڈاکوؤں نے لوٹ لیا اور مسافروں کو پکڑ کر لوٹ گے. جب اموی خلیفہ ولید بن عبدالمالک کے گورنر حجاج بن یوسف کو یہ خبر ملی تو اس نے سندھ کے راجہ داہر کو خط لکھا کہ ڈاکووں کو سزا دو اور تجارتی سامان اور مسافروں کو ہمارے پاس بھیج دو راجہ دہرہ نے جواب میں لکھا کہ میں ڈاکووں کا کوئی انتظام نہیں کر سکتا اس پر حجاج بن یوسف نے خلیفہ سے اجازت لے کے سندھ پر حملے کا منصوبہ بنایا جس کے لیے اپنے بھتیجے اور داماد محمد بن قاسم کو چنا . چنانچہ محمد بن قاسم کے کمان میں چھ ہزار فوج نے سندھ پر حملہ کر دیا .محمد بن قاسم نے سندھ پہنچتے ہی دیبل پر قبضہ کر لیا اور مسلمان قیدیوں کو عرب بھیج دیا .اس کے بعد بہت سی لڑائیاں ہوی اور آخر کار راجہ داہر کے ساٹھ ہزار فوج جس میں جنگی ھاتی بھی تھے کو شکست ہوی اور ‏‎20‏ جون 721ء کو راجہ داہر مارا گیا اور سندھ پر محمد بن قاسم کی حکومت ہوگی . سندھ پر حکومت ہونے کہ بعد سندھ کا انتظام ایسا چلایا کہ سندھ کے ہندو محمد بن قاسم کے گن گانے لگے . چنانچہ بہت سے ہندو فوج میں شامل ہوگے محمد بن قاسم نے ہندوؤں کو پوری آزادی دے رکھی تھی .حکومت کا زیادہ کام ہندوؤں کے سپرد تھا .محمد بن قاسم فتح کے شادیانے بجھاتا جب ملتان پہنچا تو خبر ملی کے حجاج بن یوسف انتقال کر گے واپس آجاؤ . واپس پہنچنے پر گورنر عراق نے اسے گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا اور بعد میں قتل کر دیا.

You Might Also Like

0 Comments

Advertisement

Blog Archive

Followers

Contact Form

Name

Email *

Message *