TERY DAR KO CHORH KR KAHA JAO (تیرے در کو چھوڑ (کر کہاں جاؤں__________؟؟
12:29 PMحبیبہ عدویہ رحمتہ اللہ علیہ کی بابت آتا ھے کہ نماز عشاءکے بعد کوئی ایک ساعت گزرتی تو وہ اپنے گھر کی چھت پر چلی جاتیں.. اپنی اوڑھنی اپنے گرد کس کر لپیٹ لیتیں کہ بار بار نہ کھلے.. قیامِ شب میں کھڑی ھوجاتیں اور اس سے پہلے یوں گویا ھوتیں..
"الٰہی ! تارے گہرے چلے گئے' آنکھیں سونے لگیں' سب بادشاھوں نے اپنے پھاٹک بند کرلئے.. ھر پیار کرنے والا اپنے پیارے کے ساتھ خلوت میں جا چکا اور تیری یہ بندی ھے جو تیرے سامنے آ کھڑی ھوئی ھے.."
اس کے بعد وہ اپنی نماز میں مگن ھوجاتیں.. فجر ھوجاتی تو گویا ھوتیں..
"الٰہی ! رات جا چکی' دن چڑھ آیا.. آہ ! کہیں مجھے معلوم ھوجائے تو نے میری نماز قبول کرلی ھے تو خوشیاں کروں.. رد کردی ھے تو بین کروں..
تیری عزت کی قسم ! جب تک تو مجھے یہاں رکھے گا تیرے آگے روز کھڑی ھوں گی.. ھاتھ پھیلا کر ھی رکھوں گی.. تیرے در کو چھوڑ کر کہاں جاؤں..؟ کچھ بھی ھو.. میں یہاں سے نہ ھلوں گی..
تیرا کرم جس کو نظر آتا ھو وہ اس کو چھوڑ کر بھلا کہاں جاتا ھے_______!!"
ابو حامد الغزالی رحمتہ اللہ علیہ.. "احیاءعلوم الدین"
0 Comments